ان کی کبھی اصلاح نہ ہو گی

✍️ طالب العلم صفت اللہ (سیاح)

#image_title

یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ ہدایت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، وہ جس کو چاہتا ہے ہدایت عطا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے نہیں عطا کرتا۔

تاہم اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بعض مستثنیات بیان کی ہیں۔ مثلا بارہا فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔

اس دنیا میں ایسے لوگ بھی رہے، ہیں اور آگے بھی آئیں گے کہ جن میں مندجہ بالا تمام چیزیں پائی جاتی ہیں۔ ہر زمانے میں یہ ایک خاص نام کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں اور ہمارے زمانے میں ان کا نام داعش (خوارج) ہے۔

اگر تاریخ کا مطالعہ کریں تو آپ کو ماضی کے خوارج میں بہت کم لوگ ایسے ملیں گے جنہوں نے پھر سے فرقۂ ناجیہ (اہل سنت والجماعت) کی جانب رجوع کیا ہو اور آج کے دواعش میں بھی ہمیں ایسے لوگ بہت ہی کم ملتے ہیں جنہوں نے پھر سے اہل سنت کی فکر اختیار کی ہو۔ ان کی ہدایت نہ پانے کی وجہ بھی یہ ہے کہ یہ لوگ راہ حق سے منحرف اور ظالم ہیں اور ظالموں کے بارے میں قرآن کریم میں بارہا اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ وہ ان کو ہدایت نہیں دیتا۔

ان کے ساتھ وہی معاملہ کیا جا سکتا ہے جو رحمت للعالمین نے ان کے لیے پسند کیا:

لَئِنْ أَدْرَكْتُهُمْ لَأَقْتُلَنَّهُمْ قَتْلَ عَادٍ

اگر میں ان لوگوں کو پاؤں تو ان کو اس طرح قتل کر دوں جس طرح قوم عاد کے لوگ قتل کیے گئے۔

Author

Exit mobile version