اپنے بچوں کو داعش کی فکر سے دور رکھیں

#image_title

قلب الاسد افغانی

 

داعش وہ پلید گروہ ہے جو بچوں کے اذہان پر بہت توجہ دیتا ہے اور اس کی ہر وقت کوشش یہی ہے کہ مسلمانوں کے بچوں کے اذہان میں اپنے نظریات بٹھا دے، اور اگر ہم اس گروہ کو دیکھیں تو اس میں زیادہ تعداد کم عمر لڑکوں کی ہی ہے۔

 

وہ ہماری کم عمر نسل پر محنت اس لیے کرتے ہیں کہ پختہ عمر لوگ ان کے غیر اسلامی کرتوتوں کو ضرور سمجھ جاتے ہیں، وہ نہ تو اسلام کے لیے لڑتے ہیں اور نہ ہی اقامت دین ان کا مقصد ہے، اگر وہ خو کو ایک اسلامی گروپ کہتے ہیں تو پھر کیوں ان کے گروپ میں علماء کا وجود نہیں؟

 

ان کی صفیں کم عمر لڑکوں سے کیوں بھری ہوئی ہیں؟

 

ان کی صفوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی شمولیت کی اجازت کیوں دی جاتی ہے؟

 

ان کی صفوں میں عورتوں کو جنسی طور پر ہراساں کیوں کیا جاتا ہے اور ان کی صفوں میں کیوں کر غیر شرعی طریقے سے بچے پیدا ہوتے ہیں؟

 

ان تمام باتوں کا خلاصہ یہ ہے کہ داعش وہ گروہ ہے جو ہماری کم عمر نسل کے افکار کو اپنی جانب راغب کرنا اور پھر اسے ڈھال کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔

 

اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو داعش کے غیر اسلامی اور غیر انسانی کرتوتوں سے باخبر رکھیں اور ان کی ناپاک صفوں سے دور رکھیں۔

Author

Exit mobile version