بغلان میں خوارج سے تعاون کرنے والے دو اہم باغی مارے گئے

آج جمعہ کی صبح صوبہ بغلان کے ضلع نہرین میں باغیوں کے دو اہم کمانڈر، جن کے داعشی خوارج کے ساتھ بھی تعلقات تھے، سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مارے گئے۔

ذرائع نے المرصاد کو خبر دی ہے کہ یہ افراد (عبد الصمد گھگدائی اور کمانڈر خیرو) آج صبح ضلع نہرین میں درّہ کاریز گھگدائی کے علاقے کجیر خانہ میں انٹیلی جنس کی سپیشل فورسز کے آپریشن میں مارے گئے۔ ان افراد نے ضلع نہرین میں حکومت کے خلاف تحریکات شروع کر رکھی تھیں اور ایک ہفتہ قبل ایک ویڈیو میں بھی منظر عام پر آئے تھے۔

ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق یہ دو کمانڈر جبھۂ مقاومت کے نام سے بیرون ملک آباد باغیوں کے حامی تھے اور داعشیوں کے ساتھ بھی قریبی تعلقات رکھتے تھے۔

ذرائع کے مطابق، ان دونوں افراد کی کمان میں چلنے والے گروہ کا داعشی خوارج کے ساتھ مشترکہ اہداف کی بنیاد پر معاہدہ طے پاچکا تھا ، جس کا مقصد ملک کے شمال میں داعشیوں کو سِول اور عسکری اہداف پر حملے کرنے کے لیے اسلحہ، گولہ بارود اور افرادی قوت فراہم کرنا تھا۔

ان دونوں افراد نے اکتوبر ۲۰۲۳ء میں اُس خود کش حملے میں بھی داعشیوں کے ساتھ تعاون کیا تھا جو پل خمری کے علاقے میں اہل تشیع شہریوں کی ایک مسجد پر کیا گیا، اسی طرح افغانستان کی سرزمین سے تاجکستان اور ازبکستان پر حملہ کرنے کے لیے داعشیوں کو میزائل کی فراہمی میں بھی تعاون کیا تھا۔

کمانڈر عبد الصمد اور خیرو کے مارے جانے سے ملک کے شمال میں داعشی خوارج اور باغیوں کا ایک اہم عسکری اڈہ تباہ ہو گیا ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران انہیں کچھ دستاویزات اور شواہد بھی حاصل ہوئے ہیں لیکن سکیورٹی ضروریات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان معلومات کو المرصاد کے ساتھ شریک نہیں کیا گیا۔

Author

Exit mobile version