تاجکستان نے گزشتہ جمعرات شام سے داعشی خوارج کی ۵۰ عورتیں اور بچے اپنے ملک منتقل کر لیے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، شام کے شمال مشرق میں کرد حکام نے جمعرات کو داعشی گھرانوں کے ۵۰ افراد کو، جن میں عورتیں اور بچے شامل تھے، کویت میں تاجکستانی سفیر کی سربراہی میں تاجکستان کے ایک وفد کے حوالے کیا۔
ان عورتوں اور بچوں کا تعلق ان داعشی گھرانوں سے تھا جو داعش کے ظہور کے بعد شام اور عراق چلے گئے تھے، لیکن اس گمراہ گروہ کی شکست کے بعد کردوں کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے اور انہیں کیمپوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کویت میں تاجکستان کے سفیر زبید اللہ زبیدزادہ نے کہا کہ ان گھرانوں کی منتقلی سے شام میں مزید ایسے تاجکستانی گھرانے باقی نہیں بچے جو اپنی مرضی سے تاجکستان واپسی چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ کہ تاجکستانی شہری دینی فہم کے فقدان کی وجہ سے داعشی خوارج کی افرادی قوت کا بڑا حصہ ہیں، اور حالیہ عرصے میں زیادہ تر حملوں میں ان کے استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے۔