خراسانی خوارج نے اپنے مضحکہ خیز اور بے معنی اعلانات اور نشریات کو جاری رکھتے ہوئے حال ہی میں غزہ میں صہیونیوں کی جانب سے مسلمانوں پر جاری مظالم کا انتقام لینے کے لیے لوگوں کو جہاد کے لیے "خراسان” کی جانب "ہجرت” کرنے کی اپیل کی ہے۔
یہ پیغام خراسانی خوارج کے رسمی نشریاتی ادارے العزائم نے نشر کیا ہے۔ لیکن بجائے اس کے کہ اپنے پیروکاروں کو فلسطین میں صہیونیوں کے خلاف جہاد کے لیے بلائیں، انہیں کہا جا رہا ہے کہ غزہ کی جگہ خراسان یعنی افغانستان کی جانب "ہجرت” کریں۔
اس سے قبل عید کے موقع پر بھی خراسانی خوارج نے ایک پیغام نشر کیا اور اس میں بھی لوگوں کو کہا گیا تھا کہ خراسان "ہجرت و قتال” کے لیے آئیں۔
غزہ کی جگہ لوگوں کو جنگ کی خاطر خراسان آنے کی مضحکہ خیز درخواست کے ساتھ، یہ بھی غور طلب بات ہے کہ خراسانی خوارج کس منہ سے غزہ کے لوگوں کا انتقام لینے کی بات کرتے ہیں؟ کیونکہ ان کے نزدیک تو اسرائیل کے خلاف فلسطین میں برسرِ جنگ تمام تنظیمیں اور ان کے سب معاونین مرتدین ہیں اور ان کا قتل کفار پر مقدم ہے۔
خوارج خراسان کی جانب ایک ایسے وقت میں لوگوں کو "ہجرت” کے نام پر بلا رہے ہیں جب یہاں وہ زمین کے ایک چپے پر بھی قابض نہیں، اور اس کے علاوہ باہر سے آنے والے تمام لوگوں پر جاسوس ہونے کا شک کرتے ہیں، اور انہیں قیدی بھی بنا کر رکھتے ہیں۔