خیبر پختونخواہ کی عوام کو اجتماعی سزا

✍️ عمر شہید

پاکستان کے مرکز میں مسلم لیگ (ن) کی پیپلز پارٹی اور بعض دیگر جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومت ہے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ میں پھر سے تحریک انصاف کی حکومت ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادی جماعتیں، فوج اور آئی ایس آئی تحریک انصاف کی سخت مخالف ہیں۔

وہ صرف اس لیے کہ خیبر پختونخواہ کی عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا، خیبر پختونخواہ کی عوام کو اجتمائی سزا کے طور پر طرح طرح کی سزائیں دے رہے ہیں۔

ان سزاؤں میں سے ایک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہے جو کہ خیبر پختونخواہ کے بعض علاقوں میں ۲۴ گھنٹوں میں سے ۲۲ گھنٹے تک ہوتی ہے۔

اس لوڈ شیڈنگ کے خلاف عوامی احتجاج نے خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ کو مجبور کر دیا کہ بجلی گھروں میں جائیں اور زبردستی بجلی کی بندش کو ختم کریں۔

جمہوریت یا ڈیموکریسی جس پر بعض عاشقان قربان ہوئے جاتے ہیں، اس کی طرف سے عوام کو یہ تحفہ ہے۔

ایک جائزے کے مطابق جمہوریت کی برکت سے پاکستان کا ہر بچہ جب پیدا ہوتا ہے تو وہ سینتیس ہزار (۳۷،۰۰۰) ڈالر سے زیادہ کا مقروض ہوتا ہے۔ جب تک مسلمان جمہوریت اور سودی معیشت سے نجات حاصل نہیں کریں گے ہمیشہ تقسیم رہیں گے۔

وسیع امکانات کے باوجود غربت کی زندگی گزار یں گے، کبھی مغرب کے احسانات اور قرضوں سے جان خلاصی نہیں پائیں گے اور نہ ہی ایک آزاد، خوشحال اور آسودہ زندگی سے لظف اندوز ہو پائیں گے۔

افغانستان میں بھی مغرب کی غلام حکومت نے قرضے لینے شروع کیے تھے، اگر شرعی نظام نہ آیا ہوتا، تو اب تک افغانستان اربوں ڈالر کا مقروض ہوتا اور یہ قرض ہر سال گزرنے کے ساتھ ساتھ سود میں اضافے کے ساتھ بڑھتا جاتا اور خدا نخواستہ ایسا وقت بھی آ جاتا کہ افغانستان میں ہر پیدا ہونے والا بچہ سابقہ مفسد حکومت کے ہاتھوں دسیوں ہزار ڈالروں کا مقروض ہوتا۔

افغانستان میں اسلامی شرعی نظام کے آنے کے ساتھ ہی اسے معاشی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن پھر بھی گزشتہ تین سالوں سے بغیر کسی غیر ملکی امداد کے اپنے نظام کو برقرار رکھے ہوئے اور اپنی خدمات انجام دینے میں کامیاب رہا ہے اور بنیادی اقتصادی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔

Author

Exit mobile version