داعشی اور خود اختیار کردہ غلامی

جنید زاہد

جس دنیا میں ہم رہتے ہیں، ہم نے اس میں غلامی کی مختلف صورتیں دیکھی ہیں، لیکن ایسی غلامی کہ انسان خود جس کی جستجو میں ہو انتہائی نایاب اور کم دیکھنے میں آتی ہے اور شاید اس کا تصور کرنا بھی مشکل ہو۔

لیکن داعشی وہ لوگ ہیں جو خود اس غلامی پر فخر کرتے ہیں خاص طور پر اگر ان کے آقاؤں نے ان کی غلامی قبول کر لی ہو اور خوشی کا اظہار کیا ہو۔

یہ مکروہ چہرے، وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے دین و وطن کے خلاف باطل راہ پر چلنے کو منتخب کیا اور دشمنوں کے ساتھ ہاتھ ملا لیا۔ اب ہر طرف مارے مارے پھرتے ہیں کوئی کوئی ایسا آقا انہیں مل جائے جو غلامی کے طوق ان کے گلے میں ڈال دے۔

ان کا نعرہ فقط تباہی ہے، ایسا لگتا ہے کہ جیسے اپنے وطن کے لوگوں کی ایک لمحے کی بھی خوشی ان سے برداشت نہیں ہوتی۔

اب جبکہ ایک اسلامی اور قومی نظام اقتدار میں آ چکا ہے اور برس ہا برس کی جنگوں اور تباہی کے بعد یہ ملک اس کے اپنے بیٹوں کے ذریعے چلایا جا رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ داعش کا آرام و سکون چھن چکا ہے اور ان کے ذہنوں میں تباہی اور لوگوں کی خوشیاں چھیننے کے علاوہ اور کوئی خیال نہیں۔

داعش جو انسان دشمن اور دین دشمن نظریات کی حامل ہے، کبھی اس وطن کے لوگوں کی خوشی اور امن ہضم نہیں کر سکتی، وہ خود کو خون و مٹی میں لت پت کریں گے تاکہ وہ اس بڑھتی ہوئی خوشیوں اور امن کو برباد کر سکیں اور پھر سے تباہی کے لیے راہ ہموار کر سکیں۔

لیکن داعش کو یہ جان لینا چاہیے کہ اس وطن کے عوام اپنی جان، مال اور عزت کے ذریعے اس نظام کی حفاظت کرتے ہیں، وہ نظام جو ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانیوں سے قائم ہوا کبھی بھی داعشیوں کی منہ کی پھونکوں سے ختم نہیں ہو گا۔

در حقیقت امارت اسلامیہ افغانستان کے شجرِ کی ہر شاخ اور ہر جڑ میں اس ملک کے تمام لوگوں کا خون دوڑ رہا ہے، جب تک اس ملک کا ایک بھی فرد زندہ ہے، وہ کبھی بھی داعشیوں اور اس سرزمین پر قبضہ کرنے والوں کو اپنے ناپاک قدم اس پاک اور جہادی سرزمین پر دھرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

یہ سرزمین جس کے ہر گام پر کسی شہید کی قبر ہے، جس کے ہر چپے میں کسی مجاہد کا جسد دفن ہے، اس میں کبھی بھی ایسے اور دیگر بد عنوان گروپوں کو جگہ نہیں مل سکتی۔

یہ وطن قربانیوں اور مجاہدین کی جانفشانیوں کی بدولت اس امن و عزت کے مقام تک پہنچا ہے، کوئی بھی شخص یا گروہ جو اس وطن میں بد امنی کا خواہاں ہے، اس وطن کے لوگ اسے اس کے برے اعمال کی سزا ضرور دیں گے۔

یہ نظام کبھی بھی داعش کے مکروہ نظریے کے چند اعمال اور باتوں کی وجہ سے متزلزل نہیں ہو سکتا۔

اس نظام کی جڑیں ہمیشہ مضبوط اور قائم رہیں گی اور ہر دشمن اور بدخواہ جو اس وطن میں بد امنی کا خواہاں ہے، اللہ تعالیٰ کی رحمت، عوامی حمایت اور اسلام کے بہادر سرفروشوں کی موجودگی کے سبب، تباہ و برباد ہو گا اور اس کا مقدر شکست و رسوائی کے سوا اور کچھ نہ ہو گا۔

داعشی جو خود کو ایک آزاد تنظیم گردانتے ہیں، درحقیقت خود مختار غلام ہیں جو اپنے آقا کی تلاش میں سرگرداں و پریشاں ہیں۔

Author

Exit mobile version