داعشی خوارج، اسلام کے لبادے میں دوسرا اسرائیل

✍️ مبارز ھروی

دنیا کے مختلف ممالک میں جہادی تحریکیں زوروں پر تھیں، ان کی پیش قدمی مسلسل بڑھ رہی تھی، جس سے خوف کھاکر عالم کفر نے مجاہدین کے مقابلے اور ان کی جدو جہد کو سبوتاژ کرنے لیے منظم منصوبے پر کام شروع کردیا۔

جی ہاں، داعش کے نام سے، جو عالم کفر کے منصوبے کے نتیجے میں وجود میں آئی، اس بار مجاہدین سے مقابلے اور عالم اسلام پر قابض اپنے غلام حکمرانوں کی حفاظت کے لیے اسلام اور جہاد کا نام استعمال کرکے ایک دہشتگرد تنظیم کی بنیاد ڈالی گئی۔

داعش کے ابتدائی ایام میں اس کی مسلسل کامیابیاں اور فتوحات کو دیکھ کر ساری دنیا خوف میں مبتلا تھی، مگر پس پردہ جو کھیل کھیلا جارہا تھا اس سے بہت کم لوگ ہی واقف تھے۔

در حقیقت عالم کفر اور ان کے سرغنہ امریکہ نے عالم اسلام کے لیے اسرائیل سے زیادہ خوفناک اور جامع منصوبہ ترتیب دیا، یہ اس لیے کہ اسرائیل اسلامی ممالک کے بیچوں بیچ اور فلسطین کی مقدس سرزمین پر قابض ہے جسے ہر مسلمان دشمن کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اس کی دشمنی روز روشن کی طرح عیاں ہے۔

لیکن یہ نیا منصوبہ اسلام کے نام پر بنایا گیا جو بظاہر اسلامی لبادہ اوڑھے ہوئے ہے لیکن باطن میں اسرائیل سے بھی بدتر ہے۔

داعشی فتنے کی مثال راکھ کے نیچے آگ کی سی ہے جس کی پوری کوشش ہے کہ اسلام کا نام لے کر اسلام ہی کی بنیادوں پر وار کیا جائے۔ یوں تو پورے عالم اسلام کے لیے ہی یہ ایک خطرہ ہے لیکن مجاہدینِ اسلام اس کے سب سے پہلے اور حقیقی ہدف ہیں۔

بدقسمتی سے دشمنانِ اسلام کا یہ ناپاک منصوبہ ابتدائی طور پر بہت سے ممالک میں کامیاب ہوا، جس کے نتیجے میں امت مسلمہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ مثال کے طور پر عراق، شام، یمن اور بعض افریقی ممالک میں لوگ ان کے نام نہاد نعروں سے متاثر ہو کر مجاھدین کی صفوں سے نکل گئے، اور یوں کافر دشمن کے مقابلے میں مجاہدین کمزور پڑ گئے۔

اس بین الاقوامی سازشی فتنے نے اپنی نام نہاد خلافت کے نام پر کافروں سے لڑنے کی بجائے مجاہدین کے قبضے میں موجود شہروں پر حملے کیے اور یوں ان کی کوششیں، وسائل اور اسلحہ سب کچھ مجاہدین کے خلاف کام آیا۔ بالکل یہی انداز یہاں افغانستان میں بھی اختیار کیا گیا۔

مگر اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ جلد ہی امارت اسلامیہ کے راہنماؤں کو اس فتنے کی خطرناکی کا علم ہوا، ان کی جڑیں مضبوط ہونے سے پہلے ہی انہیں کاٹ پھینکا گیا اور ان شاء اللہ جلد ہی یہ کینسر پوری دنیا سے ختم اور امت مسلمہ اس کے شر سے ہمیشہ کے لیے محفوظ ہو جائے گی۔

Author

Exit mobile version