داعشی خوارج؛ اسلام کے خلاف مغرب کا نیا ہتھیار | آٹھویں قسط

احسان عرب

مسلمانوں کو بے گھر کرنا:

گزشتہ اقساط میں ہم نے داعشی خوارج کی جانب سے اسلامی شہروں کی تباہی پر تفصیل سے گفتگو کی، لیکن یہ بڑی بربادیاں صرف عمارتوں کے گرانے تک محدود نہیں رہیں، بلکہ مسلمانوں کے بے گھر ہونے اور ہجرت کرنے کا سبب بھی بنیں۔

داعش خوارج کی موجودگی نے عراق اور شام میں بڑے پیمانے پر بے گھری کی راہ ہموار کی؛ موجودہ معلومات کے مطابق صرف ۲۰۱۴ء تک شام میں تقریباً ۷.۶ ملین اور عراق میں ۳.۳ ملین افراد جنگوں کی وجہ سے بے گھر ہو چکے تھے۔

یورپی ممالک کی طرف مسلمانوں کی ہجرت داعش خوارج کی اپنے آقاؤں کے لیے سب سے بڑی خدمت سمجھی جاتی ہے، کیونکہ یہ ایک زہریلا جال تھا، جہاں عام مسلمان عیسائی مبلغین اور دیگر گمراہ ادیان کا شکار بنیں۔

وہ مبلغین جو پناہ گزینوں کے اس بحران سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں، اپنی پوری کوشش کرتے ہیں کہ بے گھر مسلمانوں کو ان کے دین سے جدا کر کے تحریف شدہ عیسائیت قبول کرنے پر مجبور کریں۔

’’داعش خوارج؛ اسلام کے خلاف مغرب کا نیا ہتھیار‘‘ کے سلسلہ مضامین کی اس قسط میں ہم مسلمانوں کے بے گھر ہونے کے نقصانات اور یورپی ممالک کی طرف ان کی ہجرت کے منفی نتائج کا جائزہ لیں گے۔

۱۔ ایمان کی کمزوری اور ثقافت کی تبدیلی:

بہت سے پناہ گزین ایسے ممالک میں چلے گئے جہاں دینی اقدار کمزور تھیں، اور اسی وجہ سے کئی لوگ مغربی ثقافت سے متاثر ہو کر اپنے دین اور عقیدے سے دور ہو گئے۔

۲۔ اخلاقی اور معاشرتی مسائل:

ایسی معاشروں میں زندگی گزارنا جہاں لامحدود اور بے لگام آزادی ہو، خاص طور پر نوجوان نسل کے لیے اخلاقی بگاڑ، اپنی شناخت کا بحران اور فحاشی کے پھیلاؤ کا باعث بنا۔

۳۔ ذہنی دباؤ اور شناختی بحران:

غیر اسلامی معاشروں میں مہاجر کی حیثیت سے زندگی گزارنا، بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کے لیے، ایسا شناختی بحران پیدا کرتا ہے جس میں وہ اپنے خاندانی اسلامی ثقافت اور بیرونی ماحول کے درمیان الجھ کر رہ جاتے ہیں۔

۴۔ معاشی اور سماجی مشکلات:

زیادہ تر مہاجرین شدید معاشی حالات کا سامنا کرتے ہیں، مناسب روزگار نہیں ملتا اور بعض اوقات ناجائز کاموں یا حکومتی امداد کے محتاج بن جاتے ہیں۔

۵۔ آئندہ نسلوں پر اثرات:

وہ بچے جو ہجرت کے نتیجے میں غیر اسلامی معاشروں میں پروان چڑھتے ہیں، جلد اپنے دینی اقدار، زبان اور ثقافتی شناخت کو بھول جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کا اسلام سے تعلق کمزور ہو جاتا ہے۔

یوں داعشی خوارج نے اسلامی شہروں کی تباہی کے ذریعے مسلمانوں کے بے گھر ہونے کا باعث بنے، انہیں مغربی ممالک کی طرف ہجرت پر مجبور کیا اور ان کے لیے یہ راستہ ہموار کیا — ایک ایسا راستہ جس کا انجام دنیا اور آخرت دونوں میں بربادی ہے۔

Author

Exit mobile version