داعشی خوارج نے شامی جہاد کے ایک سرکردہ کمانڈر کو شہید کر دیا

#image_title

گذشتہ جمعرات کو شام کے صوبہ ادلب میں داعشی خوارج کے حملے میں شامی جہاد کا ایک سرکردہ کمانڈر شہید ہو گیا۔

 

اطلاعات کے مطابق داعش کا ایک رکن دھماکہ خیز مواد لے کر ادلب کے شہر سرمدا میں اُس گھر کے اندر داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں ابو ماریہ القحطانی موجود تھے، دھماکے کی وجہ سے ابو ماریہ القحطانی اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ شہید ہو گئے۔

ابو ماریہ القحطانی کا اصل نام میسرہ الجبوری تھا اور وہ اصل میں عراق کے شہر موصل کی رہنے والے تھے۔ وہ جبہۃ النصرہ کے بانیوں میں سے ایک تھا اور داعش خوارج کے سخت مخالفین میں سے ایک تھا اور ساتھ ہی وہ بشار الاسد کی حکومت اور اس کے حامیوں کو مطلوب تھا۔

 

داعشی خوارج نے ابھی تک سرکاری طور پر القحطانی کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ان کے مطبوعاتی لوگ اس کی شہادت پر خوش ہیں اور فتنہ برپا کرنے کے لیے اس کا الزام ہیئت تحریر الشام پر لگاتے ہیں۔

Author

Exit mobile version