داعش: ایک ناقابل بیان وحشی گروہ

مفتی حماس انقیادی

دنیا میں جتنے بھی پیغمبر علیہم الصلوٰۃ والسلام اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے گئے، ان سب کی وصیت امت کو دین اور عبادت کی تھی۔ امت کے لیے اللہ تعالیٰ نے دین و واحدانیت کو واضح کیا. دین اور شریعت اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور دین ہی میں سراسر امن ہے۔

دین اور شریعت کا یہی تقاضہ ہے کہ مسلمان اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور نیکی کی راہ پر چلیں، بے دین لوگوں کے اور باطل راستوں سے انہیں منع کیا گیا، اور ان پر واضح کیا گیا کہ اے مسلمان تمہارے تعلقات ایسوں کے ساتھ نہ ہوں کہ جو اللہ تعالیٰ کے دین اور مسلمانوں کے دشمن ہیں۔

حق و باطل کا فرق واضح ہونا چاہیے، جو لوگ مسلمانوں کے خون کو مباح اور جائز سمجھتے ہیں ان کے سامنے کھڑے ہونا ہر مسلمان کا فریضہ ہے۔

ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کفری ممالک کے انٹیلی جنس نیٹ ورکس کی طرف سے داعش نامی ایک گروہ کی حمایت کی جا رہی ہے، تاکہ کسی بھی ملک میں اتنے لوگ بھی نہ بچیں جو اسلام کا نام اپنی زبان سے لیتے ہوں۔ وہ اسلام کو ایک بد امنی کے دین کے طور پر متعارف کرواتے ہیں، اور طاقت اور وحشت کے ذریعے لوگوں کو اسلام سے متنفر کرتے ہیں اور اس طرح خود کو برحق ثابت کرتے ہیں۔

اِس عرصے میں داعش صرف مسلمانوں کو قتل کرنے کے لیے سرگرم ہے، اور اس طرح سے اس کی کوشش ہے کہ افغانوں کو موجودہ نظام سے متنفر کر دے۔

لیکن اب پوری امت جان چکی ہے کہ داعش ایک خفیہ سازش ہے، داعش اسلام اور مسلمانوں کی دشمن ہے، داعش مسلمانوں کو شہید کرنے اور دینی مراکز اور عوامی مقامات کو نشانہ بنانے کے سوا اور کچھ نہیں جانتی۔

داعش کا سارا ماضی اور اس کی ساکھ اسی بات کے گرد گھومتی ہے کہ داعش کے علاوہ دنیا میں اور کوئی بھی مسلمان نہیں، جو بھی داعش کے ساتھ شامل ہو گا وہی مسلمان ہو گا اور اگر اس کا ساتھ نہیں دے گا تو اس کا خون بہانہ مباح اور جائز ہے۔

ہم دیکھتے ہیں کہ داعش نے کبھی بھی کفری ممالک میں جہاد نہیں کیا، نہ ہی آج تک کسی کافر کو نشانہ بنایا، سینکڑوں کلومیٹر طے کر کے مسلمان ممالک میں جہاد کرتے ہیں لیکن ایسا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ انہوں نے کسی کافر کو بھی مارا ہو۔

داعش ایک وحشی اور زر خرید گروہ ہے، اس کے ہاتھ ہمیشہ بے گناہ مسلمانوں کے خون سے رنگے رہتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کے بارے میں کس قدر درست فرمایا:

« يقتلون أهل الإسلام و يدعون أهل الأوثان»

مسلمانوں کو قتل کریں گے اور کفار کو چھوڑ دیں گے۔

اگر مسلمان اس گروہ کے خلاف فردا فردا نہیں اٹھیں گے اور روئے زمین سے ان کا نام و نشان نہیں مٹائیں گے تو ان کی وحشت و بربریت جاری رہے گی۔

Author

Exit mobile version