داعش زوال کے دہانے پر!

علي أنصار

داعش اپنے وجود کے آغاز میں ہی امریکہ کے مکمل اور بھرپور تعاون کے ساتھ منظرعام پر آئی، انہیں مالیاتی و دیگر تمام ضروری پہلوؤں سے خود کفیل بنا کر اور میڈیا میں وسیع تشہیر کے ذریعے میدان میں اتارا گیا، جس نے مکر و فریب سے دنیا بھر سے نوجوانوں کو اکٹھا کیا۔

داعش نے کافی وقت تک اسی طرح اپنے اقدامات جاری رکھے، اس نے خطے اور دنیا میں اپنے آپ کو مخلص باور کروایا، احیائے خلاف کی داعی داعش مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی ظاہری رویے اور گفتگو سے متاثر کرگئی خاص طور پرنوجوان نسل اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی۔

لیکن داعش اپنے دعوے پر قائم نہیں رہی، جلد ہی عرب دنیا خاص طور پر عراق اور شام میں انہوں نے مظالم شروع کر کے ہر قسم کے جبر و بربریت کو روا رکھا، مسلمانوں کواپنے علاقوں میں زندگی گزارنا عذاب بنا دیا گیا، اس طرح داعش اسلام کے نام پر یہودیت کی نقل تھی۔

لیکن وہاں انہیں جلد ہی امت کے بہادر سپوتوں کے ہاتھوں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا، الحمدللہ یہاں افغانستان میں جب امریکہ شکست سے دوچارہونے لگا تو اس نے داعش کے نام پر کرائے کے ٹٹو خرید لیے تاکہ کچھ عرصہ ان کا سہارا بن سکے لیکن داعش کی حقیقت تمام مسلمان خصوصاعرب دنیا کے لوگ جان چکے تھے، ان کی جڑیں اس وقت تک مضبوط نہیں ہوئی تھیں، لہذا تھوڑے ہی عرصے میں امریکہ اور جمہوریت کے ساتھ ہی داعش کا طلسم بھی ٹوٹ گیا۔

بعد میں امریکہ نے خراسان شاخ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے علاقائی ممالک کو داعش کی مالی معاونت کے لیے منتخب کیا، ان کی مالی معاونت تاجکستان کو سونپی اور انٹیلی جنس و عسکری تربیت کے لیے پاکستان کا انتخاب کیا، یہ دونوں ممالک افغانستان کے پڑوس میں واقع ہیں لیکن یہ دونوں ہمیشہ سے برے پڑوسی ثابت ہوئے ہیں ان دونوں ممالک نے افغانستان کو ہمیشہ تباہ کرنے کی کوشش کی ہے اور اب بھی اس مقصد میں مصروف عمل ہیں۔

لیکن پاکستان کی خراب سیاسی اور معاشی صورتحال، نئے امریکی انتخابات کے ساتھ سیاسی تناؤ اور تاجکستان پر متعدد پابندیوں اور دباؤ نے داعش کی مالی اعانت اور نقل و حرکت کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔

موجودہ حالات میں داعش نے افغانستان کے چند بے ضمیر، وطن فروش، غداروں اور دیگر غلاموں سے ہاتھ ملا لیا ہے، کبھی انہیں دہشت گردی کے لیے استعمال کرتے ہیں، کبھی اپنے بیانات اور اعلامیوں سے لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔

لیکن یہ اتحاد بھی جلد ختم ہوگا اور داعش بھی دنیا کے نقشے سے اور اسلام کی مقدس سرزمینوں سے ان شاء اللہ مٹ جائے گی۔

Author

Exit mobile version