مختلف موضوعات میں داعش کے باہمی اختلافات

اسد غورځنګ

داعش کے اندرونی اختلافات صرف حکمت عملی اوراسٹریٹجک سطح تک ہی محدود نہیں ہیں، بلکہ ان کے مابین قیادت، مالی وسائل، خوبصورت خواتین، نظریات اور علاقائی مسائل پر بھی اختلافات ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے داعش بہت زیادہ کمزور اور عدم اعتماد کا شکار ہے۔

یہاں داعش کے اندرونی اختلافات کے کئی پہلو بیان کیے گئے ہیں:

۱ْ۔ قیادت پر اختلافات:

داعشی تنظیم کے اندر قیادت کے حوالے سے وقتاً فوقتاً اختلافات پیدا ہوتے رہے ہیں، جب ۲۰۱۹ء میں داعش کے بانی ابوبکر البغدادی کی ہلاکت ہوئی تو اس کی جگہ نئے امیر کے تقررکے بعد داعش کے مابین بڑی سطح پر اختلافات پیدا ہوئے۔

ان کے کچھ گروپ نئے رہنما کی تقرری پر راضی نہیں تھے، وہ سمجھتے تھے کہ نیا رہنما داعش کے اصل نظریے سے پوری طرح مطابقت نہیں رکھتا۔

۲۔ جنگی حکمت عملی سے متعلق اختلافات:

داعش کے کچھ ارکان اپنے راہنماؤں سے ان کی جنگی حکمت عملیوں پر متفق نہیں ہیں، ان میں سے کچھ کا خیال ہے کہ بے گناہ لوگوں کو مارنا ان کے نظریے کے خلاف ہے، لہذا لوگوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنا چاہیے جس میں داعش کے انتہا پسند اور مذہبی طور پر جاہل رہنما سخت ہتھکنڈوں کی حمایت کرتے ہیں۔

یہ اختلاف اس وجہ سے ہے کہ ان میں سے کچھ راہنما عوام کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں اوران میں سے کچھ شدت پسندی پر یقین رکھتے ہیں۔

۳۔ مالی وسائل پر تنازعات:

داعش کو مختلف ذرائع سے رقم ملتی ہے اور اس رقم کی تقسیم ہی اس گروپ کے درمیان اختلافات میں اضافے کی اصل وجہ ہے، ان کا خیال ہے کہ رقوم کی تقسیم میں انصاف سے کام نہیں لیا جاتا، جس کی وجہ سے ان کے باہمی اختلافات اپنی اوج کو پہنچ چکے ہیں۔

۴۔ فوج اوراختیارات پر اختلافات:

مرکزی قیادت کی کوشش ہے کہ ہر علاقے میں اپنی طاقت اور اختیار برقرار رکھے اور علاقائی راہنماؤں کو اپنے قواعد و ضوابط کو نافذ کرنے کے لیے اپنے تابع کردے۔

لیکن کچھ مقامی رہنما اسے اپنے اختیارات کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہیں اور اس لیے مرکزی قیادت سے لاتعلقی یا مخالفت کا اظہار کررہے ہیں
۔
۵۔ خواتین کی تقسیم سے متعلق اختلافات:

کچھ مقامی کمانڈر جنگی علاقوں میں قید خواتین کی تقسیم مرکزی قیادت کے بغیر اپنے طور پر کرنا چاہتے ہیں جب کہ اس گروہ کی مرکزی قیادت کی کوشش ہے کہ پکڑی جانے والی خواتین اور لڑکیوں کی تقسیم پران کا مکمل کنٹرول ہو۔

اس عمل کے پس پردہ بعض کمانڈر عورتوں کی تقسیم میں ذاتی اغراض بھی رکھتے ہیں۔

۶ْ۔ خواتین کی جائیداد اور خاندانی زندگی کی تقسیم:

داعش میں خواتین کو جنگ میں مال غنیمت کا حصہ سمجھا جاتا ہے اور کچھ کمانڈروں کو ان کی فوجی خدمات اور قربانیوں کے عوض دیا جاتا ہے۔

یہ وہ نقطہ ہے جہاں اختلافات پیدا ہوتے ہیں۔ جب کچھ کمانڈر خواتین کو صرف اپنے قریبی لوگوں یا اپنے رشتہ داروں کو دینا چاہتے ہیں جبکہ دوسرے کمانڈر چاہتے ہیں کہ انہیں اس میدان میں برابر کا حصہ دیا جائے۔

۷۔ خوبصورت لڑکوں کے استعمال پر نظریاتی مخالفین کا ردعمل:

داعش کے کچھ سخت گیر ارکان خوبصورت لڑکوں کے استعمال کو "غیر اسلامی” سمجھتے ہیں اور اس لیے گروپ کے نظریے پر تنقید کرتے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ خوبرو لڑکوں کو صرف گھریلو یا اندروں خانہ کاموں کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ جنگ یا پروپیگنڈے کے لیے، لیکن داعش کی اکثریت خوبصورت لڑکوں کو اپنے ساتھ رکھنے اور مختلف سرگرمیوں میں استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

یہ وہ اختلافات ہیں جو داعش کے اندر سب سے بڑے مسائل میں سے سمجھے جاتے ہیں اور ان کی مجموعی قوت اور علاقائی شاخوں کے درمیان تعلقات پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں۔

Author

Exit mobile version