ملک شام فتح کے دروازے پر

سیاح خالد

ملکِ شام، جی وہی شام جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہترین زمین قرار دیا تھا، وہ شام جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رہائش اختیار کرنے پر زور دیا تھا، وہ شام جہاں اللہ تعالی اپنے برگزیدہ بندوں کو جمع کرتا ہے اور انہیں اپنے قریب بلاتا ہے۔

شام وہ جگہ ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر شام کے تمام لوگ راہ حق سے ہٹ جائیں، تو بھی تم میں سے کچھ لوگ ہمیشہ حق پر رہیں گے اور ان کی مدد کی جائے گی، انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچے گا یہاں تک کہ قیامت قائم ہو جائے۔

یہ وہی شام (سوریہ) ہے جس کے بارے میں بے شمار فضائل اور مناقب ذکر کیے گئے ہیں، آج بھی وہاں وہی حق پر قائم جماعت موجود ہے جو فتوحات میں سب سے آگے ہے، یہ وہ شام ہے جسے امت مسلمہ کا ایک عظیم حصہ سمجھا جاتا ہے، وہی شام جس سے قرطبہ اور غرناطہ کی فتح کے فرمان صادر ہوئے تھے، یہ وہ سرزمین ہے جس کی عظمت و برکت کے باعث کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا اور جس کی طاقت و ہیبت کے خوف سے رومیوں نے اپنی سرحدات کو سمندروں کے ذریعے محفوظ کرلیا تھا۔

آج بھی وہی شام (سوریہ) باطل کی پنجوں سے آزادی کی جدوجہد میں مصروف ہے اور بہت حد تک کامیاب ہو رہا ہے، یہ وہ شام ہے جسے ایک دن دوبارہ مسلمانوں کا وہی شام بننا ہے، جیسا کہ امیرالمؤمنین معاویہ بن ابو سفیان کا دور تھا، جو ایک مدبرسیاستدان تھے، جن کے ایک خط نے روم کے بادشاہ کو لرزہ براندام کردیا تھا، یہاں تک کہ وہ قسطنطنیہ کے قلعے میں داخل ہوگیا۔

شام کے مظلوم مسلمان، جو روافض کے ظلم کا شکار ہو چکے ہیں، اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ سے حاصل کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، اللہ جل جلالہ نے ان کی مدد کے لیے وہی فرشتے بھیجے ہیں جنہوں نے بدر کی جنگ میں کفار کے دلوں میں رعب ڈال دیا تھا، آج بھی وہی رعب بشار الاسد کی رافضی فوج میں محسوس ہو رہا ہے اور وہ روز بروز جنگ کے میدان میں پسپائی اور مسلسل شکست کھا رہے ہیں۔
تمام امت مسلمہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مظلوم شامی بھائیوں کے حق میں دعا کریں اور اللہ جل جلالہ سے ان کے لیے مزید فتوحات کی مانگیں۔ اللہ تعالی ان کی مدد فرمائے، انہیں اپنے وعدوں کے مطابق فتح دے، اور ان پر اپنی رحمت نازل فرمائے۔

Author

Exit mobile version