کرد فورسز نے درجنوں داعشی رہا کر دیے

شامی کرد فورسز نے گزشتہ ماہ عام معافی کا اعلان کیا، جس کی وجہ سے اب تک درجنوں داعشی رہا ہو چکے ہیں۔

آزاد کردستان انتظامیہ کے فیصلے نے شام کے پڑوسی ممالک بالخصوص عراق کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ عراق کے وزیر داخلہ نے حال ہی میں شام سے منسلک سرحدی علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں ایک سکیورٹی بیس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عراقی میڈیا کے مطابق، عراق نے یہ بیس بنانے کے فیصلے کے ساتھ حالیہ عرصے میں شام کے ساتھ سرحد پر گشت بھی بڑھا دیا ہے تاکہ شام سے داعشیوں کو اپنی سرزمین داخل ہونے سے روکا جا سکے۔

احمد الشریفی نامی ایک شامی ماہر کا کہنا ہے کہ اب تک ۱۴۸ داعشی کرد جیلوں سے رہا ہوئے ہیں اور توقع ہے کہ یہ تعداد ۱۲۰۰ سے ۱۴۰۰ افراد تک پہنچ جائے گی۔

واضح رہے کہ شامی جمہوری افواج (Syrian Democratic Forces) نامی کرد گروپ نے اپنے زیر تسلط شامی علاقوں میں پچاس ہزار تک داعشی اور ان کے خاندان بطور قیدی رکھے ہوئے ہیں۔

Author

Exit mobile version