عراقی پارلیمنٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ایک رکن نے وزارت داخلہ اور خارجہ وزارت کے عہدیداروں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس داعشی کمانڈر کو عدالت کے کٹہرے میں لائیں جسے عراقی عدالت کی جانب سے اس کی غیر موجودگی میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔
روزنامہ القدس العربی کی رپورٹ کے مطابق خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے رکن جبار الکنانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک عراقی فوجی کا قاتل داعشی کمانڈر رفع مشحن الجمیلی ترکی میں عراقی قونصل خانے بلاخوف وخطر آیا تھا۔
کمیٹی کے رکن نے ملکی اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے حل کرکے داعشی کمانڈر کو گرفتار کیا جائے۔
الجمیلی کے ہاتھوں قتل ہونے والے عراقی فوجی کے بھائی نے ایک ویڈیو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ قونصل خانے میں ایک قاتل کا آنا اور قونصل جنرل سے اس کی ملاقات اس بات کا ثبوت ہے کہ قونصل خانے میں اس کے ہمدرد وخیرخواہ موجود ہیں۔
قونصل خانے میں اس قاتل کی آمد نے عراقی عوام کو غم وغصے میں مبتلا کردیا ہے، اور حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کہ داعشیوں سےہمدردی کے بجائے ان کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔