داعش کی جانب سے پاکستان میں آئیندہ نشانہ بننے والے افراد کی فہرست پکڑی گئی!

#image_title

المرصاد کو یہ فہرست معتبر اور قابل اعتماد حساس ذرائع سے ملی ہے۔ یہ فہرست ۱۰ جولائی ۲۰۲۴ء کو داعشی دہشت گردوں کے ایک اہم نیٹ ورک سے پکڑی گئی تھی جس میں داعش کو مطلوب پاکستانی اہم افراد کو نشان زد کیا گیا تھا۔ یہ فہرست اس نیٹ ورک سے حاصل کی گئی ہے جو کہ حال ہی میں خطے کی سطح پر داعش کے ایک اہم ٹھکانے سے پکڑا گیا ہے، اس فہرست میں کچھ مشہور شخصیات شامل ہیں جنہیں داعش قتل کرنا چاہتی ہے، ان کے نام درج ذیل ہیں:

جمعیت علماء اسلام:

  1. مفتي کفایت الله؛ خیبرپختونخوا مانسہرہ میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ۔
  2. حافظ حمد اللہ؛ جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے اہم راہنما۔
  3. مفتي صادق؛ جمعیت علمائے اسلام کے رکن اور وزیرستان کے مشہور مدرسہ ’نظامی‘ کے مہتمم۔
  4. مولوی محمد انور؛ کرم ایجنسی میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ۔
  5. مولانا حفیظ الله نظامي؛ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں جمعیت علمائے اسلام کے رکن۔
  6. ایڈوکیٹ کامران مرتضیٰ؛ جمعیت علمائے اسلام بلوچستان کے رکن۔

پی ٹی ایم:

  1. منظور پشتین؛ پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما، جنہوں نے اپنے فوج مخالف تبصروں کی وجہ سے کچھ عرصہ جیل میں گزارا ہے۔
  2. نور باچا؛ بلوچستان کے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ۔
  3. نور الله ترین؛ صوبہ سندھ کے لیے پی ٹی ایم کے سربراہ جو کئی ماہ سے جیل میں بھی رہے ہیں۔
  4. زکیم خان وزیر؛ پشتون تحفظ موومنٹ کی سنٹرل کمیٹی کے رکن، موصوف وزیرستان میں کافی سرگرم ہیں، گلہ من کے قریبی دوست اوردونوں ایک ساتھ قید بھی رہے ہیں (نوٹ: گلہ من پشتین کا نام بھی مذکورہ فہرست میں تھا، اسے کچھ عرصہ قبل قتل کیا گیا ہے)۔
  5. قاسم اچکزی؛ پشتون تحفظ موومنٹ کی مرکزی کمیٹی کے رکن، موصوف بلوچستان میں کافی سرگرم ہیں۔
  6. لطیف وزیري؛ موصوف پشتون تحفظ موومنٹ کے بانیوں میں سے ہیں اور وزیرستان میں کافی سرگرم ہیں۔
  7. بادشاه پشتین؛ پشتون تحفظ موومنٹ کے رکن، وزیرستان اور بلوچستان میں سرگرم عمل ہیں۔
  8. محسن داوڑ؛ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنما اور پاکستانی پارلیمنٹ کے سابق رکن جو شمالی وزیرستان، میران شاہ کے رہائشی ہیں۔

بلوچستان:

  1. محمود خان اچکزئی؛ پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے رہنما۔
  2. مہرنگ بلوچ؛ جو پاکستانی حکومت کے خلاف جاری بلوچ قومی احتجاج میں ایک سرکردہ شخصیت ہیں۔
  3. ڈاکٹر سمیع الدین۔
  4. سردار اخترجان مينگل۔

Author

Exit mobile version