کابل میں داعشی فتنہ گروں کا ایک اہم نیٹ ورک گرفتار

#image_title

المرصاد کو ایک ذریعے سے اطلاع ملی ہے کہ گزشتہ بدھ ۱۰ جولائی ۲۰۲۴ء کو امارت اسلامیہ کی سپیشل فورسز نے کابل شہر کے پانچویں ضلع میں داعشی فتنہ گروں کے ایک خفیہ ٹھکانے پر آپریشن کیا اور ان کے ایک اہم نیٹ ورک کے متعدد ارکان گرفتار کر لیے اور خفیہ ٹھکانے سے بھاری مقدار میں دھماکی خیز مواد، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا۔

داعشی فتنہ گروں کا یہ نیٹ ورک محرم الحرام کی رسومات پر مہلک حملوں کا ارادہ رکھتا تھا۔

بتایا گیا ہے کہ اس خفیہ ٹھکانے کا انچارج ایک ایسا افغان ہے جو ایک ہمسایہ ملک میں رہتا تھا، اور اسے داعش خراسان نے بھرتی کیا جس کا ہیڈ کوارٹر بلوچستان میں ہے۔ پہلے اس کا ایک پاکستانی خاتون کے ساتھ نکاح کروایا گیا، پھر تربیت دی گئی اور پھر افغانستان بھیج دیا گیا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ گرفتار شدگان میں وہ داعشی فتنہ گر بھی شامل ہیں کہ جو کچھ ماہ قبل کابل کے علاقے کوٹھہ سنگی میں ایک اہل تشیع کی گاڑی پر حملے میں ملوث تھے۔

کہا جاتا ہے کہ اس نیٹ ورک سے پاکستان کے بعض دینی علماء، مدارس اور حکومت مخالف سرکردہ شخصیات اور سیاست دانوں کی ایک فہرست بھی ہاتھ لگی ہےجنہیں داعشی فتنہ گر دہشت گردی کا نشانہ بنانا چاہتے تھے اور ان میں سے بعض دہشت گردی کا نشانہ بنے بھی ہیں۔ اسی طرح افغانستان کے ایک اور پڑوسی ملک میں بھی ان سے بعض اہداف کی فہرست ہاتھ لگی ہے۔

Author

Exit mobile version