المرصاد کو باوثوق ذرائع سے معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں میں دار الحکومت سمیت ملک کے تین صوبوں میں سکیورٹی فورسز نے داعشی فتنہ گروں کے خلاف مشترکہ آپریشنز کیے ہیں، جن کے نتیجے میں پانچ خوارج مارے گئے اور متعدد گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ آپریشنز صوبہ غور، کابل اور کنڑ میں کیے گئے اور ان کا ہدف داعشیوں کے وہ نیٹ ورکس تھے جو رواں سال ہونے والی تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
معلومات کے مطابق غور میں داعشی خوارج کے اس نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا جس نے چند ماہ قبل غور اور دائیکنڈی کے درمیان ایک حملے میں عام شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ اس آپریشن کے نتیجے میں دو داعشی مارے گئے جبکہ ایک زندہ گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح گزشتہ شب کابل میں سپیشل فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشنز میں ایک غیر ملکی شہری سمیت (جس کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی) دو داعشی مارے گئے جبکہ دو دیگر زندہ گرفتار کر لیے گئے۔ ذرائع کے مطابق ان آپریشنز کے ساتھ ساتھ کنڑ میں بھی ایک داعشی فتنہ گر مارا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں امارت اسلامیہ افغانستان کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے مرکز اور مشرق میں ان داعشی فتنہ گروں کے خلاف آپریشنز تیز کیے ہیں جن کی قیادت بلوچستان میں ان فتنہ گروں کے مراکز سے کی جا رہی ہے، وہیں انہیں ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد انہیں افغانستان بھیج دیا جاتا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے المرصاد کو بتایا کہ رواں سال داعشیوں کی جانب سے ہونے والی تقریباً تمام ہی تخریبی سرگرمیوں میں وہی لوگ ملوث تھے جنہوں نے پاکستان سے ٹریننگ حاصل کی اور پھر وہاں سے افغانستان بھیجے گئے۔