خوارج کے گروہ
خوارج ابتداء سے لے کر آج تک مختلف شکلوں اور گروہوں میں نمودار ہوئے، ان سب کے مقاصد و اہداف ایک ہیں، جس میں مسلمانوں کی تکفیر اور ان میں تفرقہ ڈالنے کی کوشش کو بطور مثال پیش کیا جا سکتا ہے۔
البتہ ان کے عقیدے اور اشخاص میں زمانے کے ساتھ تبدیلیاں آئیں، اور وہ کئی گروہوں مٰیں تقسیم ہو گئے۔
اس کی اوّلین دو شاخیں ہیں جو قعدیہ اور شراۃ ہیں۔
قعدیہ
یہ خوارج کا وہ گروہ ہے جو بلواسطہ طور پر لوگوں کو شرعی امیر اور خلیفہ کی بغاوت پر ابھارتا ہے، اور خود مسلح بغاوت میں حصہ نہیں لیتا۔ یہی وجہ ہے کہ گروہ خوارج کے دیگر گروہوں کی جانب سے تکفیر کی زد میں آ گیا اور اس کا ارتداد کیا گیا۔ کیونکہ خوارج کے منہج اور دین میں لوگ مکلف ہیں کہ امیر کے خلاف مسلح بغاوت کریں، اگر کوئی نہیں کرتا تو وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے اور گناہ کبیرہ کا مرتکب خوارج کے نزدیک کافر ہے۔
شراۃ
یہ وہ گروہ ہے جو شرعی امیر اور خلیفہ کے خلاف براہ راست برسر پیکار ہے۔ اس گروہ نے اپنے قوی مورال کے ذریعے گزرے زمانوں میں بھی اور آج بھی امت مسلمہ کو سخت مشکلات کا شکار کیا ہے۔
وسری جانب امام شہرستانی نے "الملل والنحل” میں ان کے آٹھ طرح کے گروہ بیان کیے ہیں۔ جن میں سے ہر ایک کسی ایک شخص سے منسوب ہے اور اس شخص کی تقلید کرتا ہے۔
- محکمہ
- زارقہ
- عاذریہ
- بھیسیہ
- عجاردۃ
- ثعالبہ
- اباضیہ
- صفریہ
جاری ہے۔۔۔!