داعش ایک ایسا نام ہے کہ سنتے ہی بچوں کا خون بہنے کا منظر انسان کی آنکھوں کے سامنے آجاتا ہے، اس کا نام سنتے ہی انسانوں کو قتل کرنے، ذبح کرنے، آگ میں زندہ جلا ڈالنے اور پانی میں ڈبو کر مار ڈالنے کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔ داعش وہ گروہ ہے جو مومنین کی صفوں میں بچوں تک کو زندہ نہیں چھوڑتا اور انہیں جینے کا حق نہیں دیتا۔
اس لیے مومنین بھی ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون کرتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ یہ میدان جنگ میں بھی اب قلیل ہیں اور اب تو سوشل میڈیا پر بھی انگلیوں پر گنے جانے کے قابل ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ وہ میدانِ جنگ میں بہت قلیل ہیں کیونکہ اب بھی ہم اگر افغانستان میں داعش کو دیکھیں کہ دو یا تین مہینوں میں ایک حملے کے لیے بھی انہیں ایک یا دو افراد ہی میسر آتے ہیں اور انہیں بھی امارت اسلامیہ کی دلیر افواج پکڑ لیتی ہیں اور ان کی ہر چیز کو خاک میں ملا دیتی ہیں۔
اسی طرح وہ اب میڈیا کے میدان میں بھی بہت کمزور ہو چکے ہیں، اور انہیں افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے، اگرچہ ابھی بھی ان کا ہر فرد سوشل میڈیا پر درجنوں اکاؤنٹس چلاتا ہے اور لوگوں کے سامنے ایسے ظاہر کرتا ہے کہ ہمارے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ کثیر تعداد میں ہیں، لیکن درحقیقت ان کا ایک فرد دس سے زیادہ اکاؤنٹس چلا رہا ہوتا ہے اور سوشل میڈیا کی مفلسی میں شب و روز بتا رہا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں اسی طرح مزید ذلیل و رسوا کریاس لیے مومنین بھی ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے نہیں ہوتے اور نہ ہی ان کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون کرتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ یہ میدان جنگ میں بھی اب قلیل ہیں اور اب تو سوشل میڈیا پر بھی انگلیوں پر گنے جانے کے قابل ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ وہ میدانِ جنگ میں بہت قلیل ہیں کیونکہ اب بھی ہم اگر افغانستان میں داعش کو دیکھیں کہ دو یا تین مہینوں میں ایک حملے کے لیے بھی انہیں ایک یا دو افراد ہی میسر آتے ہیں اور انہیں بھی امارت اسلامیہ کی دلیر افواج پکڑ لیتی ہیں اور ان کی ہر چیز کو خاک میں ملا دیتیں۔
آمین یا رب العالمین