آج کے خوارج (داعش) جو ہمیشہ دوسروں کے اشارے پر کام کرتے ہیں، امت کے وقار کو پامال کرنا اور امت کی قوت و اقتدار و اتحاد کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا آج ان کے کل جیسا ہی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے اصحاب کی صداقت، عدل، حکمرانی اور نور نے آدھی دنیا کو منور کر دیا تھا، اور ان کی مقدس جدوجہد کی کرنوں نے مشرق و مغرب کے افق پر اندھیری رات کو روشن کر دیا تھا۔ لیکن ان خوارج نے انتہائی مکر اور ڈھٹائی سے اسلام کے چوتھے خلیفہ علی کرم اللہ وجہہ سے دشمنی نبھائی، انہوں نے اپنے منحوس چہرے اس طرح ظاہر کیے کہ امت کے سردار صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کو شہید کیا، یہودوں کے دل ٹھنڈے کیے اور مجوسیوں اور مشرکین کو خوش کر دیا۔
انہوں نے مسلمانوں کے مابین پائے جانے والے اختلاف کو وسیع پیمانے پر ہوا دی، تاکہ امت کی پیش قدمی کی امیدوں کو خاک میں ملا سکیں۔
وہ اُس زمانے سے لے کر آج تک امت کے اچھے شب و روز کبھی برداشت نہیں کر پائے اور نہ ہی پھر کبھی علی کرم اللہ وجہ کے راہروؤں کو کبھی سکھ کا سانس لینے دیا۔