احسان اللہ احسان
ہمسایہ ممالک کے معاملات میں مداخلت اور انتشار پھیلانے والی ریاست پاکستان اور اس کے جرنیلوں نے اپنا فائدہ دوسروں کے نقصان میں ہی تلاش کیا ہے مگر جب ان کی پالیسیوں کی وجہ سے انہیں نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے تو اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر لگا کر خود بری الذمہ ہونے کی کوشش کی ہے ۔
پاکستان کی بگڑتی سیکیورٹی صورتحال اور بدامنی کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے ہمسایہ ملک افغانستان پر ائیر سٹرائیک کرکے اپنی فرسٹریشن نکالنے کی کوشش کی مگر ان سٹرائیک سے متعلق ان کے تمام دعوے جھوٹے اور سٹرائیک ناکام ہونے کے بعد آج انہوں نے کندھار میں اپنے پروکسیز کا استعمال کرکے خودکش حملہ کرواکر ایک اور گھناونی کوشش کی ۔
مصدقہ معلومات کے مطابق آج کندھار میں ہونے خودکش حملے کا منصوبہ پاکستان آرمی کے کوئٹہ گیریژن میں ائی ایس آئی کے افسران نے تیار کیا تھا جس میں داعش سے تعلق رکھنے والے خودکش بمبار کو استعمال کیا گیا ہے ۔
مذکورہ حملہ افغانستان میں پاکستانی کی پروکیسز کے استعمال اور جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے ۔
کندھار میں داعش کے ذریعے حملہ کروانے کا مقصد امارت اسلامی کو پیغام دینا تھا کہ افغانستان میں بدامنی کے لیے ان کے پاس یہ آپشن بھی موجود ہے ۔
پاکستانی اسٹیبلشمنٹ تمام دستیاب ذرائع استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں بدامنی کی کوشش کر رہا ہے مستقبل قریب میں اس سلسلے میں تیزی آ سکتی ہے ، اس لیے امارت اسلامی کے فورسز کو صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا ۔