برسوں پہلے جب ہر سال عید آتی اور افغانی عید کی خوشیاں منانے کی تیاریاں کرتے، تو وقت کے اسلام دشمن عناصر کی کوشش یہ ہوتی کہ مسلمانوں کی خوشی کو غم میں بدل دیں۔ امریکی کفار اور ان کے غلام عید کے موقع پر افغانیوں پر کوئی نہ کوئی ظلم ضرور ڈھاتے۔ مجھے یاد ہے ہمارے گاؤں میں ایک عام مدرسے کا طالب علم تھا، اسے عید کے پہلے دن امریکی غلام ظالم اربکی (ملیشیا) اور وحشی فوج نے انتہائی وحشیانہ انداز میں شہید کر دیا۔ عید کا تہوار اس کے گھر میں غم کی صبح میں بدل گیا۔
اس طرح کے بہت سے واقعات ہیں جنہیں یہاں لکھنے میں وقت لگے گا لیکن الحمد للہ کہ اس عید کے ساتھ تقریبا تین سال پورے ہورہے ہیں کہ افغانیوں کو سابقہ بدبختیوں سے خلاصی حاصل ہوئی، وحشیانہ چھاپوں، اندھی بمباریوں، داعشی خوارج سمیت سفاک بد صورت غلاموں کے مظالم سے نجات ملی اور ہر دن عید کا دن بن گیا۔ افغانی ۴۵ سال سے امن و سلامتی کے متمنی تھے، آج امارت کی برکت سے امن و سلامتی آ چکی ہے اور اس نے افغانیوں کے ہر عام دن میں بھی عید کے رنگ بھر دیے ہیں۔
میری اور دیگر افغانیوں کی عید کی خوشی تب دوبالا ہو گئی جب ہم نے امارت اسلامیہ کے بہادر مجاہدین کے ہاتھوں داعشی خوارج کے مارے جانے کی خبر سنی۔ (داعشی خوارج وہ جہنم کے کتے ہیں، جنہیں مسلمانوں کی کوئی خوشی بھی ایک آنکھ نہیں بھاتی، اس لیے انہوں نے اس عید پر بھی کوشش کی کہ وہ مومنین کی عید کی خوشی کو ماند کر ڈالیں، لیکن وہ بے خبر تھے کہ امارت اسلامیہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت و برکت کے ساتھ اپنے ہم وطنوں کی عید کی خوشیاں دوبالا اور کفر کے غلاموں اور ہمارے دشمنوں کو عید پر غم و حزن کا شکار کر دیں گے)۔ اس کاروائی میں دو عدد غلام صفت خوارج امارت اسلامیہ کی انٹیلی جنس فورسز کے ہاتھوں اس وقت مارے گئے جب وہ افغانیوں کی عید کی خوشیوں کو ماند کرنا اور غم میں بدلنا چاہ رہے تھے، لیکن اس سے پہلے کہ یہ کیڑے مکوڑے اپنے مقصد تک پہنچتے، امارت اسلامیہ نے انہیں مسل ڈالا اور ان کا رخ جہنم کی طرف موڑ یا۔ اللہ تمہیں برکت سے نوازے قابل فخر نوجوانو!
عید کے شب و روز خوشیوں کے ساتھ گزارنے کا کوئی اور راز نہیں، صرف اتنا ہے کہ میں اسلامی احکامات کی پابندی اور عدل و انصاف دیکھ رہا ہوں، کیونکہ زمین پر امن تب ہی آ سکتا ہے جب عدل ہو اور اسلامی احکامات پر عمل درآمد مستقل بنیادوں پر ہو جائے۔ الحمد للہ امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد اسلامی نظام پورے معنی و مفہوم کے ساتھ نافذ ہو چکا ہے اور شریعت کے ہر اصول کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے، جس کی برکت سے باغی اور خوارج نیست و نابود ہو گئے ہیں اور امن پھیل گیا ہے۔ اسی طرح امارت اسلامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے عید کے پیغامات میں بھی دوست و دشمن کو ایک طلسماتی پیغام دیا گیا ہے کہ تمہاری اسلام مخالفت اور تمہارے آقاؤں کے مذموم منصوبوں کو اب یہاں مزید چلنے نہیں دیا جائے گا۔ ان طلسماتی آوازوں نے دشمن کے دل میں خوف ڈال دیا، اور بہت کوشش کے باوجود بھی ان کے مذموم منصوبے ناکام رہے۔
مہیں اپنی عید منانے کے لیے اپنے وطن چلا گیا، اگرچہ گزشتہ عیدیں بھی اپنے وطن میں تھیں لیکن ایسی خوشی اور افغانیوں کے بے فکری میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ جس بھی افغانی کے ساتھ میں بیٹھا سب سے پہلے امن کی اس پیاری نعمت کا شکر ادا کیا اور پھر دیگر باتیں ہوئیں کیونکہ ایک تو اس عید پر بہت حد تک بلکہ مکمل طور پر امن تھا، دوسرا افغانیوں کی معاشی حالت بھی گزشتہ سالوں سے بہتر ہو گئ ہے، تیسرا سیر و تفریح کے لیے موسم بھی بہت اچھا تھا۔ اسی لیے جنوب سے شمال کی جانب اور شمال سے جنوب اور مشرق کی جانب لوگ سیر و تفریح کے لیے گئے اور عید کے مزے لوٹے۔
اللہ تعالیٰ دنیا کے تمام مسلمانوں کو ایسی بے فکری والی اور دشمنوں سے پاک عیدیں نصیب کرے اور رب العزت خوارج سمیت تمام اسلام دشمنوں کے لیے دکھ کے ایام میں اضافہ فرما دے۔ آمین۔