المرصاد کو ذرائع سے خبر ملی ہے کہ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی جبہۂ شر و فساد کے ساتھ تعاون بڑھانے کی خاطر ایک وفد ترکی بھیجنے والی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی جبہہ ٔشر و فساد کی قیادت کے ساتھ قریبی تعاون قائم کرنا چاہتی ہے اور اس طرح افغانستان میں بد امنی اور انتشار پھیلانے کے لیے امارت اسلامیہ افغانستان کے خلاف اس سے اسٹریٹیجک اور ٹیکٹیکل فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی ایسے وقت میں فتنہ گر گروہوں کے ساتھ تعاون اور شراکت بڑھانے پر کام کر رہی ہے جبکہ وہ کافی وقت سے داعش خراسان سے ٹیکٹیکل سطح پر استفادہ حاصل کر رہی ہے اور انہیں افغانستان میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کی تازہ معلومات کے مطابق پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے بلوچستان میں داعش کے لیے نئے ٹریننگ کیمپس بھی بنائے ہیں اور وہاں انہیں خطے اور دیگر دنیا میں حملوں کے لیے ٹریننگ فراہم کی جاتی ہے۔
امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی کچھ عرصہ قبل ایک بیان میں تصدیق کی تھی کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں داعش کے لیے ٹریننگ کیمپس قائم ہیں اور ملک کی حالیہ بد امنی میں ملوث زیادہ تر داعشی پاکستان سے افغانستان آئے ہیں۔