امارت اسلامی کی فتح اور کامیابی کے بعد ہمسایہ ممالک اور دیگر دنیا کی کوشش ہے کہ کسی طرح ملک میں امن کی فضا کو خراب کر دیں، افغان عوام کو ایک طرح سے دباؤ میں لا کر خوف کی فضا بنائیں۔
بین الاقوامی ایجنسیوں کی کوشش ہے کہ افغانستان میں ایک بار پھر گروپ بن جائیں اور امارت اسلامی کے مقابلے میں انہیں کھڑا کیا جائے۔ انہی گروپوں میں سے ایک داعش ہے جو بیرونی ایجنڈے پر قائم کر رہا ہے اور ان کا ہرکارہ ہے، بین الاقوامی انٹیلی جنس ادارے چاہتے ہیں کہ داعش کے ذریعے افغانستان میں امن وامان کو خراب کیا جائے۔
داعش کی پوری کوشش ہے کہ ملک میں بازاروں، عوامی مقامات اور دینی مراکز میں حملے کریں لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اسلامی امارت کے انٹیلی جنس ادارے ان کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں اور یہ لوگ کبھی بھی اپنے شرپسند مقاصد کو عملی جامہ نہیں پہنا سکتے۔
افغان انٹیلی جنس اداروں نے ہمیشہ عوام کے خلاف بنائے جانے والے ان کے تخریب کارانہ منصوبوں کو ناکام بنایا ہے، انٹیلی جنس اداروں کی یہ کوششیں لائق تحسین ہیں، سکیورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ادارے داعش کی بیخ کنی کے لیے پر عزم ہیں۔
افغان عوام نے داعش کے نام نہاد اسلام اور عقائد کو یکسر مسترد کردیا ہے اور وہ تمام کاروائیاں جو داعش کررہی ہے،عوام انہیں اسلامی اقدار اور غیرت کے منافی سمجھتی ہے اور انہیں یقین ہے کہ معصوم افغانوں کو قتل کرنے کے سوا داعش کا کوئی اور مقصد نہیں۔
افغان نوجوانوں نے گذشتہ انیس سالوں میں بہت کچھ سیکھا ہے، وہ اب بیس سال پہلے والے افغان نہیں کہ ہر کسی کے دام فریب میں آجائیں، یہ نوجوان داعش کی حقیقت کو سمجھ چکے ہیں اور اب کسی صورت اس گروہ کے پروپیگنڈے میں نہیں آئیں گے۔ افغان قوم ملک کے انٹیلی جنس اداروں کے شانہ بشانہ داعش کے مقابلے میں کھڑی ہے۔
افغان سکیورٹی فورسز نے پوری دلیری سے افغانستان اور اس کی عوام کو داعش کے حملوں سے بچایا ہے اور اس ناپاک گروہ کے راہنماؤں کو اپنے منطقی انجام تک پہنچا کر ان کے منصوبوں کو خاک میں ملایا ہے۔