ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ داعشی خوارج کے پیچھے امریکہ، اسرائیل، آئی ایس آئی اور اسلام مخالف گروہ ہیں۔ وہ ان کی مالی مدد کرتے ہیں، ان کی پشتیبانی کرتے ہیں اوراس گروہ کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
اس دعوے کی تصدیق کے لیے ہم کئی مستند دلائل پیش کرتے ہیں، چند روز قبل امریکہ میں ایک امریکی فوجی کو داعش کے ساتھ تعاون کے الزام میں چودہ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے؛ بظاہر اس کی گرفتاری اور سزا کا مطلب اپنے لوگوں اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ہے۔
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ داعشی خوارج کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے، وہ ان کی حمایت کرتا ہے، وہ ضرورت پڑنے پر اسلحے، گولہ بارود، پیسوں حتیٰ کہ فوجیوں سے بھی مدد کرتا ہے، تاکہ اپنے انٹیلی جنس مذموم مقاصد کے حصول کے لیے اس گروہ کو استعمال کر سکے۔
نیز اس گمراہ داعش گروہ کو پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی کی آشیرباد بھی حاصل ہے؛ آپ نے دیکھا کہ کچھ عرصہ قبل مذکورہ گروہ کے افراد کو امارت اسلامیہ نے گرفتار کیا تھا جن میں پاکستانی شہری بھی شامل تھے۔ جنہیں پاکستانی حساس اداروں نے تربیت دے کرافغانستان بھیجاتھا۔
اسرائیل بھی مذکورہ گروہ کے پیچھے کھڑا ہے، وہ بھی اپنے مفادات کے لیے اس گروہ کی حمایت کرتاہے، ان مفادات میں بنیادی مقصد مذکورہ گروہ کو ایران کے خلاف استعمال کرنا ہے اور اسرائیل اس گروہ کے ذریعے ایران سے اپنا بدلہ لینے کی کوشش کررہا ہے۔
اب ہمیں اس خارجی گروہ کے انٹیلی جنس اہداف کے حصول کو روکنے کی ضرورت ہے، ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، انہیں ایسا سبق سکھایاجائےجو انہیں چھٹی کا دودھ یاد دلادے۔ انہیں ایسی شکست سے دوچارکیاجائے کہ امریکہ، اسرائیل، آئی ایس آئی اور دیگر اسلام وافغان دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں پیارے ملک افغانستان میں اپنے مذموم مقاصد کو حاصل نہ کرسکیں۔