تقریبا آٹھ ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں کہ تمام دوست اور دشمن میڈیا ادارے غزہ جنگ اور مظالم کی کوریج کر رہے ہیں اور ہر روز ان پر تبصرے کیے جا رہے ہیں۔
اگر کچھ نظر ایک طرف پھیر کر افریقہ کے تپتے صحرا کی جانب دیکھیں تو وہاں سوڈان نامی ایک ملک ہے جس کے لوگوں کی اکثریت مسلمان ہے، وہ ملک جو آج کل عالمی کانفرنسوں اور اسمبلیوں کی خاموشی اور مغرب کے کٹھ پتلیوں کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام کی جگہ بن چکا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے کرائے کے فوجیوں کی قیادت میں وحشی فوجی ہر روز درجنوں شہری قتل کرتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، سوڈان کی فوج اور متحدہ عرب امارات کے کرائے کے فوجیوں کے درمیاں جنگ کے آغاز سے اب تک ۱۵ ہزار سے زائد شہری قتل ہو چکے ہیں، دسیوں ہزار زخمی جبکہ لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں
درحقیقت مغرب امت میں انتشار اور افراتفری پھیلا کر اپنا مفاد حاصل کر رہا ہے۔
میڈیا جہاں غزہ میں ہونے والے مظالم پر توجہ مرکوز کر رہا ہے تو دوسری جانب وہ سوڈان کے نہتے لاچار لوگوں کی موت کا بھی سبب بن رہا ہے۔
مغرب کے زر خرید قاتل (جیسے متحدہ عرب امارات) ہر وقت امت کے جسم میں زہر میں بجھے خنجر پرو رہے ہیں اور دنیا کی اس سب پر موجودہ خاموشی انتہائی شرمناک ہے۔
جس طرح مسلمان غزہ میں ہونے والے مظالم کی مذمت کر رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ سوڈان کی مظلوم عوام کو بھی مت بھولیں، اور اپنی پوری طاقت سے اپنے سوڈانی بھائیوں اور بہنوں کی فریاد پر دادرسی کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ آج کل سوڈان میں امت مسلمہ کے بدن پر گہرے زخم لگ رہے ہیں۔