امارتِ اسلامی افغانستان کی سیکیورٹی فورسز نے داعشی خوارج کے اُس گروہ کو نیست و نابود کردیا ہے جس نے گزشتہ ماہ ولایت بغلان میں ایک مجاہد کو شہید کیا تھا۔
ادارہ المرصاد کو سیکیورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ بغلان کے نہرین ضلع میں خصوصی فورسز کے آپریشن میں وہ داعشی ہلاک ہوئے ہیں جنہوں نے گزشتہ ماہ رجب کی 17 تاریخ کو ایک مجاہد کو شہید کیا تھا اور اس سے اسلحہ چھین لیا تھا۔ شہید مجاہد کا نام احمد جاوید(سیرت) تھا اور وہ امارتِ اسلامی افغانستان کی مسلح افواج میں خدمت انجام دے رہا تھا، تقبله الله۔
ذرائع کے مطابق، ہلاک شدہ داعشی خوارج سے وہ اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا جو انہوں نے شہید سے چھینا تھا اور پھر اپنے رسمی جریدے "النباء” کے شمارہ نمبر 479 میں اس کی تصویر شائع کی تھی۔
اس سے پہلے رواں ماہ شعبان کے ابتدائی دنوں میں، امارتِ اسلامی افغانستان کی انٹیلی جنس فورسز نے ملک کے شمالی علاقوں میں خوارج کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشنز کیے ہیں، جس کے نتیجے میں داعشیوں کے اس نیٹ ورک کو ختم کردیاگیا جو تخار، بغلان، کندز اور سمنگان ولایات میں سرگرم تھا اور بلوچستان میں موجود اپنی قیادت کے حکم پر مختلف تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھا۔ ان آپریشنز میں وہ داعشی بھی مارے گئے ہیں جنہوں نے ولایت بغلان کے ضلع نہرین میں مذکورہ بالا مجاہد کو شہید کیا تھا۔
داعشی خوارج کے خلاف فیصلہ کن آپریشنز سے ظاہر ہوتا ہے کہ امارتِ اسلامی افغانستان اپنے مجاہدین اور عوام کے قاتلوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی اور اللہ تعالی کی مدد و نصرت سے جلد سے جلد مناسب وقت پر انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔