عراقی میڈیا کے مطابق رواں ہفتے میں عراق میں گیارہ افراد کو داعش سے تعلق کے جرم میں پھانسی دے دی گئی ہے۔
میڈیا پر دو عراقی اہل کاروں کا کہنا تھا کہ ان افراد کو پچھلے پیر ناصریہ میں الحوت جیل میں پھانسی دی گئی اور ان کی لاشوں کو ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں بعض عراقی میڈیا اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ پچھلے پیر صوبہ دیالہ کے علاقے درہ حمرین میں بمباری سے دیالہ کے لیے خوارج کا گورنر ابو لیلی العراقی، داعشیوں کے ایک سرجن کے ساتھ مارا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عراق داعشی خوارج کی مذعوم خلافت کا سب سے اہم مرکز تھا، لیکن ۲۰۱۷ء میں شکست کھانے کے بعد اس ملک میں موجود داعشی یا پڑوسی ممالک فراد ہو گئے یا پھر وہیں زیر زمین چلے گئے۔ عراقی داعشیوں کی صفوں میں جاسوسوں کے گھسنے کی وجہ سے تقریباً ہر ماہ درجنوں داعشی کارواءیوں میں پکڑے جاتے ہیں یا مارے جاتے ہیں۔ خطے میں اپنے جنگجوؤں کی حفاظت کے لیے داعشی خوارج اپنی بعض کی گئی کاروائیوں کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کرتے۔