۲۰۲۱ء میں جب افغانستان میں امارت اسلامیہ نے صلیبی قابض قوتوں کو افغانستان سے نکلنے پر مجبور کیا اور کابل فتح ہو گیا تو داعشی خوارج نے کہا کہ وہ فاتح مجاہدین کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے اور حقیقتاً انہوں نے افغانستان میں نئے قائم ہونے والے اسلامی نظام کے خلاف جنگ کو تیز کرنے کی کوششیں بھی بڑھا دیں۔
حال ہی میں جب شام کی جہادی جماعتوں نے بشار الاسد کے خونخوار ظالمانہ نظام کو شکست دے کر دمشق پر قبضہ کیا، داعشی خوارج نے دوبارہ دھمکی دی کہ وہ مقدس جہاد کے ذریعے شام میں کامیاب جہادی جماعتوں کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔
خوارج کے ہفتہ وار جریدے النباء نے اپنی تازہ اشاعت کے اداریے میں کہا کہ اگرچہ شام میں بشار کو شکست ہوئی ہے، مگر وہ اپنی جماعت اور اپنے نظریے کی فتح تک جنگ جاری رکھیں گے، دمشق کی فتح کے ساتھ ہی یہ توقع کی جا رہی تھی کہ داعشی خوارج اپنے آپ کو میدان میں لانے اور جہادی جماعتوں کو کمزور کرنے کے لیے لازمی طور پر کوئی قدم اٹھائیں گے، النباء میں نشر ہونے والی حالیہ دھمکیاں اسی بات کی تصدیق کرتی ہیں۔
کفار کو چھوڑکر مسلمانوں کو قتل کرنا خوارج کی ہمیشہ سے عادت رہی ہے اور داعشی خوارج اپنے اقوال و افعال کے ذریعے اس حقیقت کو مزید واضح طور پر ثابت کررہے ہیں۔