آدم علیہ السلام کی پیدائش سے لے کر آج تک حق اور باطل کے درمیان جنگ جاری ہے اور اللہ تعالیٰ کے ارشاد کے مطابق تاقیامت جاری رہے گی۔
آج بھی ہم اس زمین کے ایک چھوٹے سے حصے فلسطین میں اس جنگ کا میدان دیکھ رہے ہیں۔
ادھر افغانستان بھی اس قاعدے سے مستثنیٰ نہیں ہے، بلکہ ایک طوفانی سمندر کی مانند حق و باطل کے دعویداروں کے درمیان سخت جنگوں اور معرکوں کا شاہد ہے۔
پوری تاریخ میں بہت سے لشکر وں نے طرح طرح کے القاب اور طرح طرح کے جھنڈوں، لیکن اس قوم کا ایمان و عقیدہ ختم کرنے کے ایک ہدف، کےساتھ اس ملک میں قدم رکھے۔
ان جنگوں میں دشمن کو افغانستان کی عوام کی بے مثال مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور تمام کا نتیجہ شکست اور فرار کے علاوہ کچھ نہ نکلا۔
آخر کار مجرم امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے بھی گھٹنے ٹیک دیے اور اس سرزمین سے اس کا بدنام زمانہ وجود اختتام کو پہنچا۔
جی ہاں! قابضین اور ان کے زر خرید فوجی نکل گئے، لیکن پس پردہ خفیہ تعلقات کے ذریعے اپنے مذموم اہداف کے حصول اور امارت اسلامیہ کی مقتدر حکومت کو کمزور کرنے کی خاطر دو پراکسی گروپ چھوڑ گئے۔
تاریک پس منظر کے حامل دو بدنامِ زمانہ گروہ، داعش خراسان "خوارج اور ٰ”باغی” جبہہ مقاومت کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
وہ جبہات جو مختلف لبادوں اور نعروں کے ساتھ عوام کی سلامتی اور امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ دونوں گروہ بظاہر مختلف نظریات کے حامل ہیں، لیکن در حقیقت یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ بہت تعاون کر چکے ہیں۔
یہ حقیقت اب ہر ذہین آدمی پر عیاں ہے۔
تعاون کے ساتھ ان کی دیگر مشترکات بھی ہیں۔
جیسے:
- دونوں جبہات خطے کی انٹیلی جنس کے آلہ کار ہیں اور وہیں سے انہیں احکامات جاری ہوتے ہیں۔
- قبضے کے دوران دونوں جبہات کی زبانوں پر تالے لگے ہوئے تھے اور اس ذلت پر راضی نظر آتے تھے، لیکن جب امارت اسلامیہ نے اقتدار حاصل کیا اور افغانستان فتح کیا، تو ان کی زبان چل پڑی۔
- دونوں جبہات دھوکے اور فریب سے کام لیتے ہیں اور اپنے جھوٹے پراپیگنڈہ کے ذریعے نوجوانوں کو قربانی کے لیے بھیجتے ہیں۔
- دونوں کا تاجکستان کے ساتھ گہرا تعلق ہے، ایک اس ملک سے احکامات حاصل کرتا ہے اور دوسرا اس کی عوام سے اپنے سپاہی بھرتی کرتا ہے۔
- دونوں اپنی خوشی سے یا اپنی مرضی کے بغیر عالمِ کفر کے مفاد کے لیے کام کرتے ہیں۔
- دونوں کے دعوؤں اور عمل میں بہت فرق پایا جاتا ہے، دونوں حاکم نظام کے خلاف وسیع پیمانے پر اور مسلسل حملوں کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن درحقیقت ان کے قدم ورچوئل اسپیس (انٹرنیٹ) سے باہر نہیں نکلے۔
- لیکن ان کا بنیادی مشترکہ نکتہ یہ ہے کہ دونوں گروہوں کے ارکان کا انجام امارت اسلامیہ کے سرفروش مجاہدین کے ہاتھوں دنیا میں تباہی اور آخرت میں عذاب کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
جی ہاں یہ ہر اس باغی اور سرکش کا انجام ہے جو اسلامی نظام کے خلاف اسلحہ اٹھائے اور اغیار کے مفاد کے تحفظ کے لیے کام کرے اور یہ دعویٰ افغانستان کی بہادر سکیورٹی فورسز نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے۔