گزشتہ روز خان یونس میں مواصی کے علاقے میں یہودی فوج کے طیاروں اور ٹینکوں نے بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کی۔ جس کے نتیجے میں ۷۱ افراد شہید جبکہ ۳۰۰ کے قریب زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی حکومت کے جرائم ایک ایسے وقت میں جاری ہیں جبکہ پوری دنیا میں دو ارب سے زیادہ مسلمان آباد ہیں۔
وہ مسلمان جن کے پاس فوجی اور انٹیلی جنس طاقت موجود ہے، لیکن وہ چند لاکھ یہودیوں کے خلاف مسلمانوں کی عزت کا دفاع نہیں کر سکتے۔
آج غزہ ایک عظیم سانحہ ہے، جو پوری تاریخ میں میں مسلمانوں کی حکومت کے ماتھے پر ایک بدنما داغ بنا رہے گا۔
آج غزہ جل رہا ہے، ایک ایسے وقت میں کہ جب لاکھوں نوجوان مستی میں ڈوبے ہوئے اور بے خبر ہیں۔ غزہ ماتم میں ڈوبا ہوا ہے اور پوری امت کا بوجھ اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے ہے۔ غزہ ظالموں کے مقابل ڈٹا ہوا ہے اور ان شاء اللہ فتح انہیں کی ہو گی۔
غزہ نے امت مسلمہ کے لیے فخر و عزت کی راہ ہموار کر دی اور اگر وہ ناکام ہو گیا تو درحقیقت یہ دو ارب تعداد والی امت کی ناکامی ہو گی۔