یہاں ہم داعشی خوارج کے خلاف امارت اسلامیہ کی کامیاب جدوجہد کے بارے میں بات کریں گے اور واضح کریں گے کہ حالیہ برسوں میں داعش کوکیسی شکست فاش ہوئی اور امارت اسلامیہ کی کامیابی کا راز کیا ہے۔
جس دن سے امارت اسلامیہ دوبارہ برسراقتدار آئی، اس دن سے پورا ملک امارت اسلامیہ کے قبضے میں آگیا، امریکہ سمیت تمام قابض افواج ملک سے نکل گئیں، جمہوریت نامی انتظامیہ ختم ہوگئی اوراسلامی نظام نافذ ہوگیا، ٹھیک اسی وقت داعشی خوارج نے سر اٹھایا۔
داعش نے شروع میں کچھ عوامی مقامات پر حملہ کرکے شہریوں کو شہید اور زخمی کیا اور افغانستان کو ایک بار پھر میدان جنگ میں تبدیل اور ملک میں اپنے آقاؤں کے ناجائز مطالبات کو عملی جامہ پہنانا چاہا۔
تاہم امارت اسلامیہ کی سیکورٹی فورسز نے بڑی سنجیدگی اورعزم کے ساتھ اس گمراہ گروہ کے خلاف لڑنا شروع کیا، جن صوبوں میں اس فتنے نے سر اٹھایا، ان کے خلاف منظم انداز میں کاروائیاں کی گئیں، جس کے نتیجے میں اس گروہ کو بہت جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
امارت اسلامیہ کی کامیاب مہم کے نتیجے میں داعش کے اہم کمانڈر مارے گئے، ان میں سے اکثر زندہ پکڑے گئے اور کچھ نے ملک چھوڑ کر پڑوسی ممالک میں پناہ لی۔
امارت اسلامیہ کی تین سالہ کامیاب مہم کے نتیجے میں، داعشی گروہ کو شکست فاش ہوئی، اب یہ گروہ ملک میں بڑے حملے کرنے کے قابل نہیں ہے، اسے عسکری اور فکری میدان میں شکست کا سامنا ہے، اس کے ساتھ ساتھ افغان شہریوں کو ان کی حقیقت بھی معلوم ہو چکی ہے۔
اب داعشی گروہ کی افغانستان میں کوئی جگہ نہیں، نہ ان کا کوئی ہمدرد ہے، یہ ملک کے ایک چھوٹے سے حصے پر بھی قابض نہیں ہیں بلکہ یہ تو شدید زوال کی حالت میں ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ اگر امارت اسلامیہ کی جدوجہد اسی طرح جاری رہی تو بہت جلد خوارج کا یہ گمراہ گروہ ملک میں مکمل طور پر نیست و نابود ہو جائے گا۔