خوارج کے ذریعے اسلام کی بدنامی:
پیغمبرِ عربی صلی اللہ علیہ وسلم پر نزولِ وحی کے آغاز سے لے کر آج تک شیطان کے پیروکار ہر ممکن حربہ اور فریب سے کام لے رہے ہیں، تاکہ اسلام کو بدنام کریں اور اس امت کے پیروکاروں کو اپنے دین سے منحرف کریں اور اس مبارک پیغام کے سامنے رکاوٹیں پیدا کریں۔
بالکل اسی طرح جیسے قریش رسول اللہ صلیاللہعلیہوسلم کی دعوت سے ڈر گئے تھے اور اللہ کے کلام کے سامنے ان میں مقابلہ کرنے کی طاقت نہ تھی، تو انہوں نے کوشش کی کہ لوگ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہی نہ کرسکیں اور ان پر بے بنیاد الزامات لگائیں۔
حج کے موسم میں، جب بے شمار لوگ بیت اللہ کی زیارت کے لیے مکہ مکرمہ آتے تھے، قریش راستوں پر بیٹھے رہتے اور لوگوں کو کہتے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ سنو، وہ جادوگر اور جھوٹے ہیں (العیاذ بالله)، حالانکہ وہ خود بخوبی جانتے تھے کہ ان سے سچا انسان کوئی نہیں تھا۔
آج بھی دشمنانِ اسلام اس آسمانی پیغام اور اس کے سچے پیروکاروں کے خلاف مختلف تدبیروں اور چالبازیوں کا استعمال کرتے ہیں اور ہر ممکن طریقے سے اس مبارک دین کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ دنیائے کفر اسلام اور اس کی روشن تعلیمات کو بدنام کرنے کے لیے ہمہ وقت کمر بستہ ہے، یہی مغربی دنیا دیگر کفری ممالک کے حوالے سے کوشش کرتی ہے کہ اسلام اور ان ممالک کے درمیان ایک مضبوط رکاوٹ پیدا کی جائے اور مغربی ممالک میں دین کے پھیلاؤ کو روکا جائے۔
یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ اسلام کو بدنام کرنے کے لیے دنیائے کفر کا اہم ہتھیار خوارج کا ناپاک گروہ ہے، جو مغرب کی وحشت ومظالم کی بھر انداز میں عکاسی کرتاہے، اپنی غلط تعبیر کے ذریعے اسلام کے حقیقی چہرے کو مسخ کرنے اور دنیا کے سامنے اسلام کو ایک متشدد دین کے طور پر متعارف کرواتاہے، اسی وجہ سے یہ کوئی اچھنبے کی بات نہیں کی کہ وہ اپنی مظالم و بربریت کو ایسی مہارتوں سے پیش کرتے ہیں گویاکہ وہ ہالی ووڈ سینما سے مقابلہ کررہے ہوں۔
ان کی وحشت بھری فلمیں، جو واضح طور پر اسلام اور اس کی تعلیمات کے خلاف ہیں، مگر یہ سب اسلام کے نام پر نشر ہوتی ہیں جو ایک سمجھ دار انسان کو سوچنے مجبور کرتی ہیں اور سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک ایسا گروہ جسے ہر جانب سے پابندیوں کا سامنا ہو وہ کیسے اپنی نشریات اتنی جلد اور بین الاقوامی سطح پر پھیلارہے ہیں؟!
اس سوال کا ایک ہی جواب ہے کہ اس گروہ کو مغرب کی بھرپور معاونت حاصل ہے، جی ہاں! مغربی میڈیا نے داعش کے مظالم کو نشر کرنے کا ٹھیکہ لے رکھاہے، تاکہ اسلام کو ایک ظالم اور جابر دین باور کرواسکیں، اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ یہ دین دہشتگردی پھیلانے والا دین ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ دینِ اسلام داعش اور اس کے کرتوتوں سے کوسوں دور اور مبرا و پاک ہے!