پاکستان میں بدترین معاشی بحران کے ساتھ ساتھ سکیورٹی بحران بھی اپنے عروج کو پہنچ چکا ہے، اور اس ملک کے تمام صوبے اس آفت کا سامنا کر رہے ہیں۔
حکومتِ پاکستان کے ناقدین کا خیال ہے کہ ملکی سیاست میں خلاء پیدا ہو گیا ہے اور بعض انٹیلی جنس اداروں کا بھی کہنا ہے کہ فوجی جرنیلوں کے جبر و استبداد ، خود غرضی اور بے مثال کرپشن اور پاکستان کے موجودہ حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے یہ ملک معاشی و سکیورٹی بحران پر قابو پانے میں ابتدا سے ہی شدید مشکلات کا شکار ہے۔
کچھ ماہرین پاکستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سکیورٹی بحران، پیسوں کی کمی، توانائی میں کمی وغیرہ سب اس ملک میں اچھی حکمرانی (good governance) کے فقدان کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
پاکستان میں بڑھتے ہوئے معاشی مسائل اور سکیورٹی بحران میں شدت، ملکی سلامتی اور دفاعی اداروں میں بد عنوانی میں بے مثال اضافہ، داعشی خوارج کے گروہ کی مدد اور مالی معاونت اور اپنے پڑوسیوں کے خلاف تخریبی کاروائیوں نے اس ملک کی عوام کے ریاست کے خلاف غم و غصے میں شدید اضافہ کیا ہے اور درحقیقت ان پالیسیوں کے نتیجے میں ملکی استحکام اور سکیورٹی شدید خطرے میں پڑ چکی ہے۔
اگرچہ آئی ایم ایف نے پچھلے سال جولائی ۲۰۲۳ء میں پاکستان کو تین عشاریہ پانچ بلین ڈالر کی امداد دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پھر بھی پاکستان میں مہنگائی کی شرح ۲۵ فیصد ہے، جبکہ بعض غزائی اجناس میں یہ شرح ۱۰۰ فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستانی کرنسی (روپیہ) کی قدر پچاس فیصد سے زیادہ گر چکی ہے جس کی وجہ سے اس ملک کے بہت سے گھرانوں کو شدید غربت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور پھر بد انتظامی کی وجہ سے سکیورٹی صورتحال بھی انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔
اس ملک کی سکیورٹی صورتحال اب اس قدر کشیدہ ہے کہ پاکستانی فوج کو بھی، جو خطے میں خود کو سب سے زیادہ مضبوط اور ترقی یافتہ فوج تصور کرتی ہے، خیبر پختونخواہ کے اکثر قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں رسائی تک حاصل نہیں۔
ایسے میں فوجی جرنیل اور اس ملک کے نااہل حکمران افغانستان سمیت بعض پڑوسیوں پر اس ملک میں بدامنی پھیلانے کا الزام لگاکر اپنی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں اور ان کے ذہنوں کو الجھا رہے ہیں۔
بہرحال، اس ملک میں جاری سکیورٹی و معاشی صورتحال، جو اس ملک کے استبدادی فوجی جرنیلوں اور سول حکومت کے ذمہ داران کی نااہلی اور وسیع پیمانے پر کرپشن کا نتیجہ ہے، اس ملک میں سکیورٹی بحران کو بڑھا رہی ہے جس کے نتیجے میں اس ملک سے سرمائے کا انخلاء ہو رہا ہے۔
اس ملک کے چیلنجز میں آنے والی یہ شدت صورتحال کو مزید کشیدہ کر سکتی ہے اور یہ ملک مکمل تباہی کے خطرے کے دہانے پر جا کھڑا ہو ا ہے۔