داعش کو افغانستان میں مکمل شکست کا سامنا ہے، اس گروہ کی شکست کی کئی وجوہات ہیں جن پرہم یہاں روشنی ڈالیں گے۔
۱۔ امارت اسلامیہ کی کامیاب مزاحمت:
داعش کی شکست کی ایک وجہ اس گروہ کے خلاف امارت اسلامیہ کی کامیاب جدوجہد ہے۔ امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں داعش گروپ کو بری طرح کچل دیا گیا، اہم افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے بہت سے سرکردہ افراد مارے گئے۔
ان کے خلاف آپریشنز اب بھی جاری ہیں، وہ جہاں بھی سر اٹھاتے ہیں انہیں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی واضح مثال اس گروہ کے کئی ارکان کی حالیہ گرفتاری ہے۔
۲۔ داخلی حمایت کا فقدان:
داعش کی شکست کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ اس گروہ کی افغانستان میں کوئی بنیاد نہیں، کوئی ہمدرد ہے اور نہ ہی کوئی حمایتی، بلکہ یہ ایک غیر ملکی انٹیلی جنس کا منصوبہ ہے، جو دشمنوں کے مقاصد اور مفادات کے لیے افغانستان کے معصوم اور مظلوم شہریوں کو اپنی وحشت و بربریت کا نشانہ بناتی ہے۔
۳۔ داعش سے عوامی نفرت:
جیسے ہی داعش افغانستان میں وجود میں آئی اس نے ایسے ظلم اور بربریت کا ارتکاب کیا جس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی، اس نے بچوں، بوڑھوں، عورتوں، نہتے اورغریب شہریوں کو بہت ظلم، بربریت اوردرندگی سے شہید کیا۔
اسی وجہ سے افغان باشندے داعش کے نام سے ہی نفرت کرتے ہیں، انہیں افغانستان میں کبھی جگہ نہیں ملے گی۔
۴۔ شرعی حیثیت کا عدم وجود:
اس وقت داعش ایک خالص اور مقدس اسلامی نظام کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوئے ہے،ج س کی وجہ سےان کی امارت کے خلاف جنگ کی کوئی شرعی حیثیت نہیں رہی۔
افغانستان میں اسلامی نظام کی حکمرانی ہے، شرعی حدود نافذ ہیں، امربالمعروف اور نہی عن المنکرپرعمل درآمد جاری ہے اور ہر طرح کے فساد کی روک تھام کی جارہی ہے۔
افغانستان میں داعش کی شکست کی درجنوں وجوہات ہیں، جن کی نتیجے میں داعش کو افغانستان میں مکمل شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، داعش نے گزشتہ تین سالوں میں کچھ حاصل نہیں کیا، نہ کسی علاقے پر قبضہ کیا اور نہ ہی کسی نے مذکورہ گروہ کی حمایت میں آواز بلند کی۔